John Elia is one of the most celebrated poets in Urdu literature, known for his unique and deeply emotional style of writing. His poetry, especially his two-line (ashaar) love poems, resonates with readers for its raw intensity, profound emotions, and the elegant simplicity with which it expresses complex feelings.
Elia’s two-line poems carry the essence of his soul, conveying deep longing, passion, and heartbreak in just a few words, making them timeless. This article explores the beauty and significance of John Elia’s love poetry, focusing on his two-line poems, which have captivated hearts around the world.

نہ رکھا ہم نے بیش و کم کا خیال
شوق کو بے حساب ہی لکھا
کچھ تو رشتہ ہے تم سے کم بختوں
کچھ نہیں کوئی بد دعا بھیجو
اے صبح میں اب کہاں رہا ہوں
خوابوں ہی میں صرف ہو چکا ہوں
پوچھ نہ وصل کا حساب حال ہے اب بہت خراب
رشتۂ جسم و جاں کے بیچ جسم حرام ہو گیا
میں لے کے دل کے رشتے گھر سے نکل چکا ہوں
دیوار و در کے رشتے دیوار و در میں ہوں گے
دو جہاں سے گزر گیا پھر بھی
میں رہا خود کو عمر بھر درپیش
رائیگاں وصل میں بھی وقت ہوا
پر ہوا خوب رائیگاں جاناں
مجھے غرض ہے مری جان غل مچانے سے
نہ تیرے آنے سے مطلب نہ تیرے جانے سے
رکھو دیر و حرم کو اب مقفل
کئی پاگل یہاں سے بھاگ نکلے
مرہم ہجر تھا عجب اکسیر
اب تو ہر زخم بھر گیا ہوگا
یہ پیہم تلخ کامی سی رہی کیا
محبت زہر کھا کر آئی تھی کیا
بہت کترا رہے ہو مغبچوں سے
گناہ ترک بادہ کر لیا کیا
آپ اپنی گلی کے سائل کو
کم سے کم پر سوال تو رکھئے
کس سے اظہار مدعا کیجے
آپ ملتے نہیں ہیں کیا کیجے
رہن سرشاریٔ فضا کے ہیں
آج کے بعد ہم ہوا کے ہیں