Mirza Ghalib, an iconic Urdu poet, is renowned for his timeless love poetry. His two-line couplets (shers) express profound feelings of passion, longing, and heartbreak, resonating with readers for generations.
Here are some of his most famous love couplets:
Dil se teri nigah ka khauf-e-zawal hai,
Dekhun ke na dekhu tujhe, yeh meri majal hai
Ghalib’s poetry reflects the eternal complexities of love, making his verses cherished treasures of Urdu literature.
آگے آتی تھی حال دل پہ ہنسی
اب کسی بات پر نہیں آتی
جی ڈھونڈتا ہے پھر وہی فرصت کہ رات دن
بیٹھے رہیں تصور جاناں کیے ہوئے
کرنے گئے تھے اس سے تغافل کا ہم گلہ
کی ایک ہی نگاہ کہ بس خاک ہو گئے
ہم وہاں ہیں جہاں سے ہم کو بھی
کچھ ہماری خبر نہیں آتی
کہوں کس سے میں کہ کیا ہے شب غم بری بلا ہے
مجھے کیا برا تھا مرنا اگر ایک بار ہوتا
مرتے ہیں آرزو میں مرنے کی
موت آتی ہے پر نہیں آتی
آئینہ دیکھ اپنا سا منہ لے کے رہ گئے
صاحب کو دل نہ دینے پہ کتنا غرور تھا
ہر ایک بات پہ کہتے ہو تم کہ تو کیا ہے
تمہیں کہو کہ یہ انداز گفتگو کیا ہے
درد منت کش دوا نہ ہوا
میں نہ اچھا ہوا برا نہ ہوا
پھر اسی بے وفا پہ مرتے ہیں
پھر وہی زندگی ہماری ہے
کہتے ہیں جیتے ہیں امید پہ لوگ
ہم کو جینے کی بھی امید نہیں
ہوگا کوئی ایسا بھی کہ غالبؔ کو نہ جانے
شاعر تو وہ اچھا ہے پہ بدنام بہت ہے
کی مرے قتل کے بعد اس نے جفا سے توبہ
ہائے اس زود پشیماں کا پشیماں ہونا
غالبؔ برا نہ مان جو واعظ برا کہے
ایسا بھی کوئی ہے کہ سب اچھا کہیں جسے
کوئی میرے دل سے پوچھے ترے تیر نیم کش کو
یہ خلش کہاں سے ہوتی جو جگر کے پار ہوتا