Mir Taqi Mir, one of the greatest Urdu poets, is renowned for his couplets (sher) that beautifully express the complexities of love. In just two lines, Mir weaves profound emotions, capturing love’s joy, sorrow, and longing with unmatched elegance. His poetry resonates deeply with readers, as his words carry both simplicity and depth.
Here are a few examples of Mir’s timeless couplets:
“Ibtidaa-e-ishq hai rota hai kya,
Aage aage dekhiye hota hai kya.”

(Why weep at the start of love’s journey?
Wait and see what lies ahead.)
وصل میں رنگ اڑ گیا میرا
کیا جدائی کو منہ دکھاؤں گا
یہی جانا کہ کچھ نہ جانا ہائے
سو بھی اک عمر میں ہوا معلوم
دکھائی دیئے یوں کہ بے خود کیا
ہمیں آپ سے بھی جدا کر چلے
سرہانے میرؔ کے کوئی نہ بولو
ابھی ٹک روتے روتے سو گیا ہے
عشق معشوق عشق عاشق ہے
یعنی اپنا ہی مبتلا ہے عشق
ناحق ہم مجبوروں پر یہ تہمت ہے مختاری کی
چاہتے ہیں سو آپ کریں ہیں ہم کو عبث بدنام کیا
اقرار میں کہاں ہے انکار کی سی خوبی
ہوتا ہے شوق غالب اس کی نہیں نہیں پر
عشق میں جی کو صبر و تاب کہاں
اس سے آنکھیں لڑیں تو خواب کہاں
ہم جانتے تو عشق نہ کرتے کسو کے ساتھ
لے جاتے دل کو خاک میں اس آرزو کے ساتھ
مرے سلیقے سے میری نبھی محبت میں
تمام عمر میں ناکامیوں سے کام لیا
پھرتے ہیں میرؔ خوار کوئی پوچھتا نہیں
اس عاشقی میں عزت سادات بھی گئی
گفتگو ریختے میں ہم سے نہ کر
یہ ہماری زبان ہے پیارے
میرؔ ان نیم باز آنکھوں میں
ساری مستی شراب کی سی ہے
جب کہ پہلو سے یار اٹھتا ہے
درد بے اختیار اٹھتا ہے
دل مجھے اس گلی میں لے جا کر
اور بھی خاک میں ملا لایا